_کیا شادی اسلیے ہوتی ہے کہ بیس پچیس سال کی لڑکی کی شوخی کو اپنے رویوں سے پچاس سال کی سوچ والی ایک خاموش لڑکی بنا دیا جائے_
_کیا شادی اسلیے کرتے ہیں کہ اس وقت دیے بغیر اس کے سر پہ اپنے سو کالڈ ماحول کے ہتھوڑے مارنا شروع کر دو_
_کیا اس لیے شادی کر کے لوگوں کے سامنے شوق سے چاہ سے لے کہ جاتے ہیں کہ جا کہ اس کی_ _ساری شرارتیں ختم کر دینی ہیں اس کے لفظوں کا گلا دبا دینا ہے_
_کیا شادی اسلیے کرتے ہیں کہ کسی کے گھر کی سب سے_ _لاڈلی ،حساس بیٹی کو گھر لا کہ اسے ڈپریشن کا مریض بنا دینا ہے_
_جو اپنے گھر میں بیس سال گزار کے آئ ہے اسے ایک دو سال تو دو کہ وہ آپ کے سو کالڈ ماحول میں ڈھل سکے آپ کے بھرم کو جان سکے جو اس نے دنیا کے سامنے رکھنے_
_اس ایک دم سے تو زمین پہ نا لا کہ پٹخ دو کہ وہ اپنی ذات کے بارے میں ہی کنفیوژ ہو جائے کہ وہ ٹھیک ہے یا یہ_
_وہ اپنے ماحول سے آئ ہے اب وہ کوئ بے جان شے تو ہے نہیں جو جدھر جائے وہاں کے رویوں سے ،اسے کوئ فرق نہیں پڑے_
_اس گھر میں سیٹ تو ہو لینے دو پھر ٹانگ اڑا لینا شاید تب آپ کی ٹانگ کو بھی سکون آ جائے_
.
عورت ہمیشہ پستی ہی ہےکبھی ماں باپ کی بے جا ضد اور انا کی خاطر،کبھی شوہر اور سسرال کے رویے ،تو کبھی اولاد۔۔۔کے رویے ۔


Agree
ReplyDelete